0
Your Cart
0
Your Cart

Fasaana-e-Dil

– فسانہ دل – جو کبھی تاجِ خسروانہ ہودیکھتے دیکھتے فسانہ ہوا دردِ دل یوں چھپائے پھرتے ہو عشق اک کارِ مجرمانہ ہوا یوں فسردہ ہو دل کے کھونے پرگویا […]

بچھڑتا ہے جو اپنوں سے، وہ اپنا سا نہیں رہتا
کناروں سے اچھل جائے، تو دریا بھی نہیں رہتا
اطہر زیدی -