0
Your Cart
0
Your Cart

Fasaana-e-Dil

– فسانہ دل – جو کبھی تاجِ خسروانہ ہودیکھتے دیکھتے فسانہ ہوا دردِ دل یوں چھپائے پھرتے ہو عشق اک کارِ مجرمانہ ہوا یوں فسردہ ہو دل کے کھونے پرگویا […]

تجربہ تلخ ہے گر اس کو مقدر نہ بنا
سانپ کے ڈسنے کو اے شخص مکرر نہ بنا
اطہر زیدی -